1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

يوکرين پر حملوں ميں شمالی کوريائی دستے بھی ملوث، زيلنسکی

15 دسمبر 2024

يوکرينی صدر نے کہا ہے کہ روس نے کرسک ریجن ميں يوکرينی اہداف پر حملوں کے ليے بھاری تعداد ميں شمالی کوريائی دستوں کی خدمات لينا شروع کر دی ہيں۔ فی الحال اس پر روسی رد عمل سامنے نہيں آيا۔

https://p.dw.com/p/4oANE
Der ukrainische Präsident Wolodymyr Selenskyj
تصویر: IMAGO/ZUMA Press Wire

يوکرينی صدر وولودومير زيلنسکی نے دعویٰ کيا ہے کہ روس نے شمالی کوريائی فوجيوں کو کرسک کے خطے ميں يوکرينی فوج کے خلاف تعينات کرنا شروع کر ديا ہے۔ انہوں نے يہ بات ہفتے کی شب اپنی يوميہ بريفنگ کے دوران کہی۔ زيلنسکی کے بقول ان کے پاس ابتدائی ڈيٹا موجود ہے، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ روس نے اپنے حملوں ميں ايک بڑی تعداد ميں شمالی کوريائی دستوں کی مدد لينا شروع کر دی ہے۔ يوکرينی صدر کے بقول شمالی کوريائی فوجی مشترکہ دستوں کا حصہ ہيں اور وہ بالخصوص کرسک ميں متحرک ہيں۔

روسی اور يوکرينی سرحدی علاقوں پر بمباری

روسی آئل تنصیب پر یوکرینی ڈرون حملہ

روسی یوکرینی جنگ: برہنہ احتجاج کرنے والی خواتین گرفتار

روس اور شمالی کوریا کے درمیان اس موسم گرما میں ایک تاریخی دفاعی معاہدے پر دستخط کے بعد واشنگٹن اور سیئول نے پیونگ یانگ پر ماسکو کی مدد کے لیے 10,000 سے زیادہ فوجی بھیجنے کا الزام لگایا ہے۔ فروری سن 2022 میں یوکرین پر ماسکو کے حملے کے بعد سے امریکا کے ان دونوں حريف ممالک نے اپنے فوجی تعلقات مضبوط کیے ہيں۔ زیلنسکی نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ شمالی کوریا کے 11,000 فوجی روس کے مغربی کرسک علاقے میں موجود ہیں۔

Ukraine-Krieg | Russland Grenzgebiet der Region Kursk
تصویر: Russian Defense Ministry/dpa/picture alliance

دوسری جانب روسی حکام نے بتایا کہ فائر فائٹرز مغربی اوریول کے علاقے میں ڈرون حملے کی وجہ سے لگنے والی آگ سے لڑ رہے تھے۔ ماسکو کے حملوں کے جواب میں یوکرین روس میں ایندھن کے ڈپو کو نشانہ بنا رہا ہے، جو اس کے بجلی پیدا کرنے والے نیٹ ورک کو تباہ کر رہے ہيں۔ یوکرین کی فوج نے بتايا کہ اس کی افواج نے روسی علاقے میں تقریباً 165 کلومیٹر کے فاصلے پر اسٹالنوئی کون میں تیل کے ایک بڑے ڈپو پر حملہ کیا۔ يہ روس کے سب سے بڑے ٹرمینلز میں سے ایک ہے اور روس کے 'فوجی صنعتی کمپلیکس‘ کے ليے اہم ہے۔ اوریول ریجن کے گورنر آندرے کلیچکوف نے ٹیلی گرام پر کہا کہ اسٹالنوئی کون میں 'بڑے پیمانے پر ڈرون حملے‘ کے بعد ایندھن کے بنیادی ڈھانچے کی ايک تنصيب میں آگ بھڑک رہی ہے، جس پر قابو پانے کے ليے اتوار تک بھی کوششيں جاری تھيں۔

اپنے بنیادی ڈھانچے پر روسی حملوں کے جواب میں یوکرین باقاعدگی سے روس میں فوجی اور توانائی کے بنیادی ڈھانچے کی تنصيبات پر حملہ کر رہا ہے۔ کییف کے جنرل اسٹاف نے کہا کہ روس نے گزشتہ رات 132 ڈرونز سے حملہ کیا، جن میں سے 130 کو مار گرایا گیا یا وہ اہداف تک پہنچنے میں ناکام رہے۔ روس کی فوج نے ہفتے کے روز کہا کہ اس نے اس دوران رات بھر 60 يوکرينی ڈرون مار گرائے۔

یوکرین کا روس پر امریکی ساختہ میزائلوں سے حملہ

ع س / ع ب (اے ایف پی، روئٹرز)