1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیورپ

یوکرین: فوج کی تعیناتی پر زیلنسکی اور ماکروں میں تبادلہ خیال

19 دسمبر 2024

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی یورپی رہنماؤں سے ملاقات کے لیے ان دنوں برسلز میں ہیں۔ یوکرین کے لیے امریکی امداد کے مستقبل پر سوالات کے درمیان یہ ملاقات ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس واپسی سے پہلے ہو رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/4oLNr
ماکروں نے کہا ہے کہ جب تک ضروری ہو وہ یوکرین کی حمایت کریں گے
ماکروں نے کہا ہے کہ جب تک ضروری ہو وہ یوکرین کی حمایت کریں گےتصویر: Nicolas Tucat, Pool Photo via AP/picture alliance

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی اور یورپی رہنما، بشمول نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹے، برسلز میں یورپی یونین کے سربراہی اجلاس سے قبل ملاقات کر رہے ہیں۔ زیلنسکی نے کہا کہ انہوں نے فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں سے یوکرین میں مغربی افواج بھیجنے کے ان کے آئیڈیا پر تبادلہ خیال کیا۔

ماکروں نے، دوسرے مغربی رہنماؤں کی جانب سے اس معاملے پر شدید اختلافات کے باوجود، اس سال کے شروع میں یوکرین میں زمینی فوج بھیجنے کا آئیڈیا پیش کیا تھا۔ بعض مغربی رہنماؤں نے بارہا کہا ہے کہ وہ یوکرین میں جنگ میں اضافے سے بچنا چاہتے ہیں۔

یورپی یونین کی نئی قیادت کا عہدہ سنبھالتے ہی یوکرین کا دورہ

زیلنسکی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پوسٹ میں کہا،"ہم ایک مشترکہ نقطہ نظر کا اشتراک کرتے ہیں: امن کے لیے قابل اعتماد ضمانتیں ضروری ہیں جو واقعی حاصل کی جا سکتی ہے۔"

انہوں نے مزید کہا "ہم نے یوکرین میں افواج کی موجودگی کے حوالے سے صدر ماکروں کے اقدام پر کام جاری رکھا جو امن کے راستے کو مستحکم کرنے میں کردار ادا کر سکتی ہے۔"

یہ ملاقات امریکی نو منتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے یوکرین کے بارے میں ان کے نقطہ نظر پر غیر یقینی صورتحال کے درمیان وائٹ ہاؤس میں منتقل ہونے سے ایک ماہ قبل ہوئی ہے۔

جرمن وزیر خارجہ بیئربوک غیر اعلانیہ دورے پر یوکرین میں

ٹرمپ نے بارہا کہا ہے کہ وہ یوکرین اور روس کے درمیان تنازعات کو تیزی سے ختم کریں گے، لیکن انہوں نے کبھی اس کی وضاحت نہیں کی کہ وہ کس طرح ایسا کریں گے۔ ٹرمپ کے بیان نے ان خدشات کو جنم دیا ہے وہ کییف سے امریکی حمایت واپس لے سکتے ہیں تاکہ یوکرین کو ماسکو کو رعایت دینے پر مجبور کیا جا سکے۔

پوٹن کو روکنا ضروری ہے، روٹے

یوکرین کے صدر زیلنسکی کے ساتھ ملاقات سے قبل نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹے نے کہا کہ بدھ کی ملاقات میں اس بات پر ترجیحاﹰ غوروخوض کیا گیا کہ روس اور اس کے صدر ولادیمیر پوٹن کو جنگ جیتنے سے روکنے کے لیے "اس بات کو یقینی بنانا ضروری ہے کہ یوکرین کے پاس وہ سب کچھ ہو جس کی اسے ضرورت ہے"۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد معاملات میں تبدیلی کی قیاس آرائیوں کے درمیان روٹے نے اس بارے میں تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا کہ ممکنہ جنگ بندی کیسی نظر آ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے "اہم معاملات پر توجہ مرکوز کرنا" ضروری ہے۔

نیدرلینڈز کے سابق وزیر اعظم روٹے اکتوبر سے نیٹو کے سیکرٹری جنرل کے عہدے پر فائز ہیں۔

نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹے نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانا ضروری ہے کہ یوکرین کے پاس وہ سب کچھ ہو جس کی روس سے جنگ جیتنے کے لیے اسے ضرورت ہے
نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹے نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانا ضروری ہے کہ یوکرین کے پاس وہ سب کچھ ہو جس کی روس سے جنگ جیتنے کے لیے اسے ضرورت ہےتصویر: OLIVIER MATTHYS/AFP

جرمنی میں یوکرین کے امدادی مرکز نے کام کرنا شروع کردیا

نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹے نے بدھ کے روز برسلز میں صحافیوں کو بتایا کہ مغربی جرمنی کے ویزباڈن میں نیٹو کی کمانڈ یوکرین کی مدد اور اس کے فوجیوں کو تربیت فراہم کرنے کے لیے قائم کی گئی ہے۔

روٹے نے کہا، "یوکرین کے لیے سکیورٹی امداد اور تربیت کے لیے ویزباڈن میں نیٹو کی کمانڈ تیار ہو چکی ہے اور اس نے اپنا کام شروع کردیا ہے۔

ویزباڈن میں امریکی فوج کا ایک بڑا اڈہ بھی ہے۔

یوکرینی جنگ کے ہزار دنوں میں کتنا جانی و مالی نقصان ہوا؟

ج ا ⁄ ص ز ( اے پی، روئٹرز، ڈی پی اے، اے ایف پی)