شامی ریاستی ڈھانچے کی تعمیر نو، نیا آئین: ترکی مدد کرے گا
20 دسمبر 2024ترکی کے دارالحکومت انقرہ سے جمعہ 20 دسمبر کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق صدررجب طیب ایردوآن نے یہ بات قاہرہ میں آٹھ ترقی پذیر لیکن مسلم اکثریتی ممالک کے گروپ 'ڈی ایٹ‘ کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے بعد آج مصر سے واپس ترکی پہنچنے پرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
ترک وزیر خارجہ دمشق جائیں گے
ترک سربراہ مملکت ایردوآن نے کہا کہ ترکی سالہا سال کی خانہ جنگی کے بعد تباہ حال شام کی مدد کرنا چاہتا ہے اور اس سلسلے میں خاص طور پر ریاستی ڈھانچے کی تعمیر نو اور ملک کے نئے آئین کی تشکیل کے لیے انقرہ حکومت دمشق کی مددکرنا چاہتی ہے۔
صدر ایردوآن نے صحافیوں کو بتایا کہ اسی سوچ کے تحت انقرہ حکومت اور دمشق میں اقتدار میں آنے والی نئی ملکی انتظامیہ آپس میں رابطوں میں ہیں۔
شام پر اسرائیلی فضائی حملے لازمی بند ہونے چاہئیں، اقوام متحدہ
شام ميں آزاد و شفاف انتخابات ضروری ہيں، اقوام متحدہ
رجب طیب ایردوآن نے مزید کوئی وضاحت کیے بغیر صحافیوں کو یہ بھی بتایا کہ ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان جلد ہی اس نقطہ نظر سے دمشق کا دورہ کریں گے کہ وہاں نئی حکومت کے ساتھ ''نئے ڈھانچے‘‘ کے بارے میں تبادلہ خیال کر سکیں۔
ایردوآن کی نئی شامی حکومت سے امید
ترک صدر نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ شام کی نئی حکومت کے دور میں ترک شامی تعلقات میں ایک نئے عہد کا آغاز ہو گا۔
ساتھ ہی صدر ایردوآن نے یہ بھی کہا کہ یہ بات بہت اہم ہے کہ شام کے خلاف عائد کردہ وہ بین الاقوامی پابندیاں اب ختم کر دی جائیں، جو ماضی میں صدر بشار الاسد کے دور میں شامی ریاست کے خلاف لگائی گئی تھیں۔
جرمن وفد کی ہیئت التحریر الشام کے نمائندوں سے ملاقات
شام میں حال ہی میں حکومت مخالف اپوزیشن کے مسلح گروپوں کے اتحاد نے دمشق پر قبضہ کر لیا تھا اور اس سے کچھ ہی دیر قبل برس ہا برس تک اقتدار میں رہنے والے بشار الاسد ملک چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے۔ وہ اب روس میں پناہ لے چکے ہیں۔
شام میں اسد حکومت کے خلاف مسلح اپوزیشن اتحاد کی قیادت ہیئت تحریر الشام کے سربراہ ابو محمد الجولانی کر رہے تھے، جنہوں نے اب اپنے لیے احمد الشرح کے نام کا انتخاب کیا ہے۔ دمشق میں قائم نئی شامی حکومت کی قیادت اب یہی احمد الشرح کر رہے ہیں۔
صدر ایردوآن نے اس بارے میں خوشی کا اظہار بھی کیا کہ شام میں نئی حکومت کے سربراہ کے طور پر مغربی ممالک کے ساتھ ساتھ مسلم ریاستیں بھی احمد الشرح کے ساتھ رابطے قائم کر رہی ہیں۔
م م / ع ا (اے ایف پی، روئٹرز)